نئی دہلی، 08فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ نے راجیہ سبھاسے صدرکے خطاب پر وزیر اعظم نریندر مودی کے جواب کے دوران واک آؤٹ کیا۔وزیر اعظم مودی نے راجیہ سبھا میں یو پی اے حکومت میں ہوئے بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ باتھ روم میں برساتی پہن کر نہانے کے فن صرف ڈاکٹر صاحب (منموہن سنگھ)جانتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر منموہن کا تقریباََ 30-35سال سے بھارت کے اقتصادی فیصلوں کے ساتھ براہِ راست تعلق رہا ہے۔اتنے گھوٹالے سامنے آئے لیکن منموہن سنگھ پر داغ نہیں لگا۔مودی نے نوٹ بندی پرکہاکہ مسزاندراجی کے وقت میں کمیٹی نے نوٹ بندی کے بارے میں بتایاتھا۔وزیر اعظم کے اسی بیان کے بعد راجیہ سبھا میں کچھ دیر تک ہنگامہ ہوا جس کے بعد کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ایم پی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔تاہم وزیر اعظم مودی نے اس کے بعد بھی اپنا بیان جاری رکھا۔اس سے پہلے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں صدر پرنب مکھرجی کے خطاب پر ہونے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاتھا کہ نوٹ بندی جیسے سخت فیصلے کی وجہ سے ان پر ظلم ہوں گے، لیکن وہ برداشت کرنے کو تیار ہیں۔دوسری طرف راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کے بعدسابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے وزیر اعظم مودی کے تبصرہ پر کہاکہ میں کچھ نہیں بولنا چاہتا۔وہیں کانگریس کے سینئرلیڈراورسابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے کہا کہ وزیر اعظم کا یو پی اے حکومت پر ایسا بیان انتہائی سخت اورناقابل قبول ہے۔